رجنٹ ٹیکرز. 16 اپریل
سیالکوٹ .
ایک پر حملہ...........سب پر حملہ
عسکری سوسائٹی 1 سیالکوٹ کے سیکورٹی گارڈ کی سینئر جرنلسٹ اور کرائم رپورٹر مصباح شاہ سے بدتمیزی اور ہاتھا پائی.
سینئر جرنلسٹ مصباح شاہ عسکری سوسائٹی 1 میں اپنی ہمشیرہ کے گھر گئی تھیں عسکری سوسائٹی 1 کے سیکورٹی گارڈ نے مصباح شاہ کو جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں. اور شناخت کروانے کے باجود گالی گلوچ کی.
مصباح شاہ نے فوری سیالکوٹ ون فائیو پر کال کی جس پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر سیکورٹی گارڈز کو حراست میں لے کر تھانہ کینٹ لے گئے.
تھانہ کینٹ کے ایس ایچ او نے سیکورٹی گارڈز کے خلاف قانونی کاروائی کرنے کی بجائے مک مکاکر کے یہ بول کر چھوڑ دیا کے ایسا کوئی قانون نہیں کے خواتین پر ہاتھ اٹھانے والوں کے خلاف قانونی کاروائی کی جاۓ.
سینئر جرنلسٹ مصباح شاہ اور سیالکوٹ کے جرنلسٹ نے کہاکے ایس ایچ او تھانہ کینٹ سیالکوٹ اقبال خان اور ڈی ایس پی سٹی امین بٹ نے اپنے آپ کو سیالکوٹ کا ڈان سمجھ رکھا ھے جس کی وجہ سے اہل علاقہ بہت پریشان ہیں.
سینئر جرنلسٹ مصباح شاہ نے کہاکے جب میں نے ایس ایچ او تھانہ کینٹ اقبال خان سے پوچھا کے عسکری سوسائٹی 1 کے سیکورٹی گارڈز نے مجھ پر ہاتھ اٹھایا اور مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں دی ہیں تو آپ نے کوئی قانونی کاروائی نہیں کی اور مجھے پتا بھی نہیں اور آپ نے سیکورٹی گارڈز کو چھوڑ دیا ھے تو ایس ایچ او نے کہاکہ عورت پر ہاتھ اٹھانا کوئی اتنا بڑا جرم نہیں ھے انہوں نے کوئی قتل تو نہیں کیا کے ان کے خلاف ایف آئی آر دوں.
سینئر جرنلسٹ اور کرائم رپورٹر سیالکوٹ مصباح شاہ نے کہاکہ ہمارا سیالکوٹ کے تمام جرنلسٹ کا آئی جی پنجاب. وزیر قانون پنجاب اور وزیر داخلہ پاکستان سے پر زور مطالبہ ھے کے اس مسلے پر فوری قانونی کاروائی عمل میں لائی جاۓ.
عسکری ون کے سیکورٹی گارڈ نے یہ بھی دھمکی لگائی کے ہم جی ایچ کیو کے آدمی ہیں ہم صحافیوں کو کچھ نہیں سمجھتے اور جس صحافی نے ہمارے خلاف آواز اٹھائی ہم اس کو جان سے مار دیں گے.
سیالکوٹ کی صحافی برادری نے کہاکہ اس سارے واقعہ کا ذمہ دار ایس ایچ او تھانہ کینٹ اقبال خان اور ڈی ایس پی سٹی امین بٹ ھے جن کی ملی بھگت سے پرائیویٹ سیکورٹی کمپنی کے گارڈز لیڈیز جرنلسٹ مصباح شاہ پر حملہ آور ہوۓ ہیں.
سیالکوٹ کے جرنلسٹ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا کے پرائیویٹ کمپنی کے سیکورٹی گارڈ جو عسکری ون سیالکوٹ میں ڈیوٹی دے رہے اور اپنے آپ کو جی ایچ کیو کے بندے ظاہر کررہے ہیں میڈیا کو ساتھ رکھ کر ان کی مکمل انکوائری کی جاۓ اور تھانہ کینٹ کے ایس ایچ او اقبال خان اور ڈی ایس پی سٹی امین بٹ کو فوری طور پر نوکری سے برطرف کیا جاۓ جن کی ملی بھگت سے لیڈیز جرنلسٹ پر حملہ ہوا ھے.
پورے پاکستان کے صحافیوں سے اپیل کی جاتی ھے کے سیالکوٹ کی سینئر جرنلسٹ مصباح شاہ کی آواز بنیں اور صحافت پر حملہ کرنے والوں کو ننگا کریں تاکہ دوبارہ کسی کی جرآت نا ہو کے ہماری جرنلسٹ بہن پر ہاتھ اٹھاسکے اگر آج ہم نے خاموشی اختیار کرلی تو کل کو گنڈے ہم پر بھی ہاتھ اٹھا سکتے ہیں.