Type Here to Get Search Results !
https://pubads.g.doubleclick.net/gampad/live/ads?sz=640x480|970x250|980x120|980x90|970x90&iu=/23129588492&env=vp&impl=s&gdfp_req=1&output=vast&unviewed_position_start=1&url=[referrer_url]&description_url=[description_url]&correlator=[timestamp]

اسٹیٹ بینک نے 50 روپے کا سکہ جاری کردیا

 



اسٹیٹ بینک نے 50 روپے کا سکہ جاری کردیا


مرکزی بینک نے ایوان بالا کی گولڈن جوبلی کے سلسلے میں اعزازی سکہ جاری کیا
اسلام آباد: ایوان بالا کی گولڈن جوبلی، اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 50 روپے کا اعزازی سکہ جاری کر دیا۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعلامیے کے مطابق سینیٹ آف پاکستان وفاق کی علامت ہے اور اس کی گولڈن جوبلی کے موقع پر یہ اعزازی سکہ جاری کیا گیا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق سکہ اسٹیٹ بینک کے بینکنگ سروس کارپوریشن کے تمام فیلڈ دفاتر کے ذریعے جمعہ سے جاری کئیے جائیں گے۔ سکے کی ساخت کے متعلق سٹیٹ بینک نے بتایا کہ سکہ 75 فیصد کاپر جبکہ 25 فیصد نکل کی مدد سے بنایا گیا ہے۔





اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ


پنجاب حکومت نے پاک فوج کو "کارپوریٹ ایگریکلچر فارمنگ" کے منصوبے کے لئے 45,267 ایکڑ اراضی ایک "مشترکہ منصوبے" کی شکل میں مختص کی ہے تاکہ فصل کی پیداوار میں اضافہ کیا جا سکے تاکہ خوراک کی عدم دستیابی کو یقینی بنایا جا سکے۔
 "فوج انتظامی سطح پر اس منصوبے کو کامیاب بنانے کے لیے کردار ادا کرے گی۔  تاہم زمین کی ملکیت صوبائی حکومت کے پاس رہے گی۔ 
 فوج کو کارپوریٹ ایگریکلچر فارمنگ سے حاصل ہونے والی آمدنی میں کوئی منافع یا حصہ نہیں ملے گا،" 
 حکومت پنجاب کی جانب سے بھکر، خوشاب اور ساہیوال کے اضلاع میں 45,267 ایکڑ پر کارپوریٹ ایگریکلچر فارمنگ شروع کی جائے گی۔  منصوبے کو مرحلہ وار مکمل کیا جائے گا۔
 منصوبے کے تحت پنجاب حکومت کی وہ زمینیں جو بنجر اور کم کاشت ہیں کارپوریٹ فارمنگ کے لیے استعمال کی جائیں گی۔  مقامی لوگوں کو جدید اور مشینی فارمنگ کے منصوبے کا حصہ بنایا جائے گا۔
 "پیداوار کو نہ صرف ملک کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا بلکہ زرعی مصنوعات کو برآمد کرکے زرمبادلہ کے ذخائر کو بہتر بنانے میں بھی استعمال کیا جائے گا۔"
 یہ منصوبہ کافی چیلنجنگ ہے، کیو

سلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ


پنجاب حکومت نے پاک فوج کو "کارپوریٹ ایگریکلچر فارمنگ" کے منصوبے کے لئے 45,267 ایکڑ اراضی ایک "مشترکہ منصوبے" کی شکل میں مختص کی ہے تاکہ فصل کی پیداوار میں اضافہ کیا جا سکے تاکہ خوراک کی عدم دستیابی کو یقینی بنایا جا سکے۔
 "فوج انتظامی سطح پر اس منصوبے کو کامیاب بنانے کے لیے کردار ادا کرے گی۔  تاہم زمین کی ملکیت صوبائی حکومت کے پاس رہے گی۔ 
 فوج کو کارپوریٹ ایگریکلچر فارمنگ سے حاصل ہونے والی آمدنی میں کوئی منافع یا حصہ نہیں ملے گا،" 
 حکومت پنجاب کی جانب سے بھکر، خوشاب اور ساہیوال کے اضلاع میں 45,267 ایکڑ پر کارپوریٹ ایگریکلچر فارمنگ شروع کی جائے گی۔  منصوبے کو مرحلہ وار مکمل کیا جائے گا۔
 منصوبے کے تحت پنجاب حکومت کی وہ زمینیں جو بنجر اور کم کاشت ہیں کارپوریٹ فارمنگ کے لیے استعمال کی جائیں گی۔  مقامی لوگوں کو جدید اور مشینی فارمنگ کے منصوبے کا حصہ بنایا جائے گا۔
 "پیداوار کو نہ صرف ملک کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا بلکہ زرعی مصنوعات کو برآمد کرکے زرمبادلہ کے ذخائر کو بہتر بنانے میں بھی استعمال کیا جائے گا۔"
 یہ منصوبہ کافی چیلنجنگ ہے، کیونکہ زمین کو قابل کاشت بنانے کے لیے پانی کی فراہمی ایک بہت بڑا کام ہوگا۔
 جوائنٹ وینچر مینجمنٹ کا معاہدہ 8 مارچ 2023 کو پنجاب حکومت کے ساتھ ہوا۔
 "معاہدے کے تحت، پنجاب حکومت کارپوریٹ ایگریکلچر فارمنگ کے لیے اپنی 45,267 ایکڑ کی ریاستی اراضی فوج کے حوالے کرے گی،" فوج اور ممبر (کالونیز) بورڈ آف ریویو کے درمیان 10 مارچ 2023 کو ہونے والے ایک سرکاری خط و کتابت کا انکشاف کرتا ہے۔  پنجاب کے
 اور اس سلسلے میں بورڈ آف ریونیو کو 17 مارچ 2023 تک محکمہ لائیو سٹاک کی 10,273 ایکڑ، موضع رکھ گھمن، تحصیل کلور کوٹ، ضلع بھکر کے حوالے کرنے کو کہا گیا ہے۔  23 مارچ تک محکمہ جنگلات کی 27 ایکڑ اراضی موضع گوہر والا، تحصیل کلور، بھکر اور 15 مارچ تک محکمہ لائیو سٹاک، رکھ مہنی، تحصیل منکیرہ، بھکر کی 9424 ایکڑ اراضی۔
 پنجاب کے ریونیو بورڈ کو 17 مارچ تک محکمہ لائیو سٹاک، چک 61 ایم بی، تحصیل اور ضلع خوشاب کی 981 ایکڑ اور محکمہ زراعت، چک 5 ایم بی، تحصیل قائد آباد، کی 837 ایکڑ اراضی 18 مارچ تک فراہم کرنے کا کہا گیا ہے۔  ضلع خوشاب
 صوبائی حکومت کی 725 ایکڑ اراضی چک 12/11 ایل، تحصیل چیچہ وطنی، ضلع ساہیوال کے حوالے کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔
واسلام




پاکستانی فیملی نے نیا ’گنیز ورلڈ ریکارڈ‘ قائم کردیا
لاڑکانہ سے تعلق رکھنے والی ایک پاکستانی فیملی نے نیا ’گنیز ورلڈ ریکارڈ‘ قائم کردیا ہے۔
اس فیملی نے یہ ورلڈ ریکارڈ ’موسٹ فیملی ممبرز بورن آن دی سیم ڈے‘ کی کیٹیگری میں  یہ گنیز ورلڈ ریکارڈ اپنے نام کیا ہے۔
حیرت انگیز اتفاق ہے کہ ریکارڈ ہولڈر فیملی میں 9 افراد ہیں اورسب 1 اگست کو ہی پیدا ہوئے۔
اس فیملی کے افراد میں امیر آزاد منگی، ان کی اہلیہ خدیجہ اور  7 بچوں پر مشتمل ہے، جن میں جڑواں بچوں کے دو سیٹ بھی شامل ہیں۔
امیر آزاد منگی یکم اگست 1968ء کو پیدا ہوئے، ان کی بیوی یکم اگست 1973ء کو، ان کی پہلی بیٹی سندھو یکم اگست 1992ء کو، جڑواں بیٹیاں سسی اور سپنا یکم اگست 1998 کو، پہلا بیٹا عامر یکم اگست 2001ء کو، دوسرا بیٹا امبر 1 اگست 2002ء کو اور پھر جڑواں بیٹے امر اور احمر یکم اگست 2003ء کو پیدا ہوئے۔
ایک اور دلچسپ بات یہ ہے کہ امیر آزاد منگی کی شادی کی سالگرہ بھی یکم اگست کو ہے، اس طرح یکم اگست اس پوری فیملی کے لیے ایک اہم تاریخ بنتی ہے۔
واضح رہے کہ یہ نیا ریکارڈ بنا کر پاکستانی فیملی نے 5 افراد پر مشتمل ایک امریکی فیملی کا ریکارڈ توڑا ہے، جس کے پاس یہ گنی


Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.