Type Here to Get Search Results !
https://pubads.g.doubleclick.net/gampad/live/ads?sz=640x480|970x250|980x120|980x90|970x90&iu=/23129588492&env=vp&impl=s&gdfp_req=1&output=vast&unviewed_position_start=1&url=[referrer_url]&description_url=[description_url]&correlator=[timestamp]

پاکستان کے دستور کے تحت بااختیاربلدیاتی نظام صوبہ کے عوام کا آئینی حق ہے“ ، بلدیاتی اداروں کو منتخب عوامی نمائندوں کے سپرد کیا جائے۔



 

سیالکوٹ بیورو رپورٹ


یومِ سیاہ سقوطِ ڈھاکہ 16 دسمبر  پاکستان کی تاریخ کا سب سے بدترین ایک المناک حادثہ جس ملک پاکستان دو لخت ہؤا اور اپنوں کی مہربانی سے غیروں نے ہمیں کاری ضرب لگائی جس میں وہ کامیاب ہوئے بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح کی جدو جہد اور شاعر مشرق حکیم الامت ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے خوابوں کی تعبیر کو چکنا چور کردیا گیا اس میں ملوث کرداروں کو پاکستانی قوم نہ کبھی بھلا سکتی ہے نہ معاف کر سکتی ہے یہ وہ نقشہ ہے جو کبھی ملک پاکستان کا حصہ ہؤا کرتا تھا جس میں ہم سب کے آباؤ اجداد کا وطن عزیز کو حاصل کرنے کیلئے لہو کا ایک ایک قطرہ شامل ہے۔



سیالکوٹ بیورو رپورٹ



یومِ سیاہ سقوطِ ڈھاکہ 16 دسمبر  پاکستان کی تاریخ کا سب سے بدترین ایک المناک حادثہ جس ملک پاکستان دو لخت ہؤا اور اپنوں کی مہربانی سے غیروں نے ہمیں کاری ضرب لگائی جس میں وہ کامیاب ہوئے بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح کی جدو جہد اور شاعر مشرق حکیم الامت ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے خوابوں کی تعبیر کو چکنا چور کردیا گیا اس میں ملوث کرداروں کو پاکستانی قوم نہ کبھی بھلا سکتی ہے نہ معاف کر سکتی ہے یہ وہ نقشہ ہے جو کبھی ملک پاکستان کا حصہ ہؤا کرتا تھا جس میں ہم سب کے آباؤ اجداد کا وطن عزیز کو حاصل کرنے کیلئے لہو کا ایک ایک قطرہ شامل ہے۔


سیالکوٹ بیورو رپورٹ


پاکستان کے دستور کے تحت بااختیاربلدیاتی نظام صوبہ کے عوام کا آئینی حق ہے“ ، بلدیاتی اداروں کو منتخب عوامی نمائندوں کے سپرد کیا جائے۔ صوبائی کانفرنس میں سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹیز کے نمائندگان کا مشترکہ اعلامیہ۔ تفصیلات کے مطابق بیداری اور نیشنل انڈوومنٹ فار ڈیموکریسی کے ڈیموکریٹک لوکل گورننس کو مضبوط بنانے کے پروگرام کے تحت اورساو ¿تھ ایشیاءپارٹنر شپ اور انسٹیٹیوٹ فار ڈیموکریٹک ایجوکیشن اینڈ ایڈووکیسی کے اشتراک سے " پنجاب میں جامع، موثر، شفاف اور جوابدہ بلدیاتی انتخابات اور نظام کے عنوان سے صوبائی سطح کی ایک روزہ کانفرنس کا انعقاد کیا کیا گیا۔مہمان خصوصی سیکرٹری لاہور ہائی کورٹ بار کونسل صباحت رضوی ایڈووکیٹ، پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما تنویر ضیاءبٹ، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما وقار مشتاق طور، پاکستان مسلم لیگ ن کی عظمیٰ کاردار ، جماعت اسلامی کی انیلہ محمود، صدر بیداری عرفان مفتی، سابق سیکرٹری سپریم کورٹ بار کونسل شمیم الرحمن ملک ، ایگزیکٹیو ڈائریکٹر بیداری پروفیسر ارشد محمود مرزا، محمود مسعود ، وائس چیئر پرسن حنا نورین نائب صدر بیداری، ایگزیکٹیو ڈائریکٹر انسٹی ٹیوٹ فار ڈیموکریٹک ایجوکیشن اینڈ ایڈووکیسی سلمان عابد ، سابق ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ اکیڈیمی نجیب اسلم، پرنسپل گورنمنٹ اسلامیہ کالج لاہور ڈاکٹر اختر حسین سندھو، پروفیسر آف پاک سٹڈی پنجاب یونیورسٹی امجد مگسی ، رانا محمد اسرائیل ایڈووکیٹ اور محمد شہزاد کے علاوہ سول سوسائٹیزکے نمائندگان اور لوکل باڈیز کے نمائندگان نے شرکت کی۔ سیکرٹری لاہور ہائی کورٹ بار کونسل صباحت رضوی ایڈووکیٹ نے کہاکہ لوکل گورنمنٹ کا نظام انتہائی اہم ہے ، علاقائی مسائل کا حل لوکل باڈیز کے نمائندوں کی ذمہ داری ہے اگرحکومت بلدیاتی نمائندوں کے ذریعے ڈویلپمنٹ کے کروائی گی تب عوام کو یقین آئے گا کہ حکومت ان کی دیکھ بھال کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ عوام کے زیادہ تر مسائل علاقائی حکومت سے منسلک ہیں۔ اٹھارویں ترمیم نے صوبوں کو اختیار دیا ہے کہ وہ لوکل گورنمنٹ کو مضبوط بنائیں اور سروس ڈیلیوری کو بہتر کریں۔ ایگزیکٹیو ڈائریکٹر بیداری پروفیسر ارشد محمود مرزا نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی ادارے آئین اور قانون کے تحت وجود میں آئے ہیں۔آئین اور قانون نے جو اختیار بلدیاتی اداروں کو دیا ہے وہ سارے اختیارات انہیں حاصل ہونے چاہیئے تاکہ عوام الناس کو معیاری اور بہترین میونسپل سروسز کی فراہمی کو یقینی بنایاجاسکے اور لوگوں کی شکایات کا ازالہ کیا جاسکے۔صدر بیداری عرفان مفتی نے کہاکہ بلدیاتی اداروں کے بنانے اور چلانے کو اصل اسٹیک ہولڈز ہماری سیاسی جماعتیں ہیں ، سیاسی پارٹیاں اپنی پارٹی منشور کے مطابق بلدیاتی نظام کے نفاذ کے حوالے کیا ادارہ رکھتی ہیں اس کو جاننے کیلئے کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ سابق سیکرٹری سپریم کورٹ بار کونسل شمیم الرحمن نے کہاکہ بدقسمتی سے پاکستان کے قیام سے اب تک جتنی بھی سیاسی حکومتیں بنی انہوں نے کبھی بھی لوکل گورنمنٹ کے نظام کو بااختیار بنانے پر توجہ نہیں دی اور نہ اس ضمن میں سنجیدگی کا مظاہرہ کیاجبکہ ملک میں آمرانہ دور حکومتوں نے لوکل گورنمنٹ کو بطور ٹول استعمال کیا جس سے وہ ظاہرکرسکیں کہ وہ اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی اور جمہوریت کافروغ چاہتے ہیں۔ ملک میں کبھی بھی بیسک ڈیموکریٹک سسٹم بنانے کی کوشش نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہاکہ 17 ویں ترمیم کے بعد بلدیاتی ادارے آئینی ادارے بن چکے ہیں تاہم اس میں بلدیاتی اداروں کا دورانیہ نہیں لکھا گیا۔ ماہر قانون رانا محمد اسرائیل ایڈووکیٹ نے کہاکہ بلدیاتی اداروں کے فعال نہ ہونے کی وجہ سے ڈویلپمنٹ فنڈز کے نام سے ملک میں کرپشن کا آغاز ہوا۔ جب سیاسی حکومتیں شارٹ راستہ اختیار کرتی ہیں تو وہ اپنے وعدوں سے منحرف ہوجاتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ضرورت اس امر کی کہ وہ نوجوان ایک بنانیہ بنائیں کہ وہ ملک میں ترقی اور خوشحالی کیلئے بلدیاتی اداروں کو مضبوط اور بااختیار دیکھنا چاہتے ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما عظمیٰ کاردار نے کہاکہ سیاسی جماعتیں جب اقتدار میں آتی ہیں تو مقامی حکومتوں کے قیام کو یکسر نظر انداز کردیتی ہیں جبکہ ڈکٹیٹرشپ میں لوکل گورنمنٹ کے نظام کو مضبوط کیا جاتا ہے اور ڈویلپمنٹ فنڈ ز بھی انہی کے ذریعے استعمال ہوتے ہیں۔ پائیدار جمہوریت کے فروغ کیلئے جمہوری اداروں کا قیام ناگزیر ہے۔ایگزیکٹیو ڈائریکٹر انسٹی ٹیوٹ فار ڈیموکریٹک ایجوکیشن اینڈ ایڈووکیسی سلمان عابد،سابق ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ اکیڈیمی نجیب اسلم، پرنسپل گورنمنٹ اسلامیہ کالج لاہور ڈاکٹر اختر حسین سندھو، پروفیسر آف پاک سٹڈی پنجاب یونیورسٹی امجد مگسی، پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما تنویر ضیائ بٹ، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما وقار مشتاق طور، پاکستان اور جماعت اسلامی کی انیلہ محمود نے بھی کانفرنس سے خطاب کرتے ہیں اور بلدیاتی اداروں اور جنرل الیکشن ایک روز کروانے اور بلدیاتی اداروں انتظامی ، سیاسی اور معاشی طور پرآزاد اور خودمختار بنانے اور آئین کے آرٹیکل 140اے کی روح کے عین مطابق صوبہ پنجاب میں بلدیاتی اداروں کو منتخب عوامی نمائندوں کے سپرد کرنے پر زور دیا اور کہاکہ قومی و صوبائی اسمبلی کے نمائندگان کو ملک اور صوبہ کی قانون سازی اور پالیسی میکنگ پر اپنی توجہ مرکوز رکھیں اور ڈویلپمنٹ فنڈز کا استعمال مقامی عوام نمائندوں کے ذریعے کیا جائے اور ان کا نظام کے ذریعے احتساب کیا جائے۔



سیالکوٹ (بیورورپورٹ)


 سیالکوٹ اسمال انڈسٹریل اسٹیٹ میں 23 سال قبل نئی سڑکوں کی تعمیر کیلئے چار کروڑ 38 لاکھ روپے کی لاگت کے منصوبے کے باوجود سڑکیں اور تعمیرات ٹوٹ پھوٹ چکی ہیں اور بزنس مینوں و کام کرنے والے مزدوروں و ملازمین کو پریشانی کا سامنا ہے، تعمیرات کا آغاز 16 اگست 2002ء کو مسلم لیگ (ق) کے سابق صوبائی وزیر صنعت و تجارت پنجاب اجمل چیمہ اور سابق تحصیل ناظم اکمل چیمہ نے کیا تھا لیکن دھیان نہ ہونے کی وجہ سے مین روڈ سمیت چوک اور دیگر مقامات پر ٹوٹ گئیں اور آنے جانے والوں کو پریشانی کا سامنا رہا، فیکٹری ملازم محمد علی عادل کے مطابق صفائی کا نظام خراب رہا اور سڑکیں ٹوٹ گئیں اور کچرا و گندگی پڑی رہی لیکن شکایات کے باوجود دھیان نہ دیا گیا، اسمال انڈسٹریل اسٹیٹ کی تمام سڑکیں جگہ جگہ سے ٹوٹ گئیں اور اس جانب توجہ نہ دی گئی، سماجی کارکن خلیل احمد کے مطابق صفائی و دیکھ بھال کرنے والے ادارے نے توجہ نہیں دی جس سے سڑکیں ٹوٹ گئیں اور گندگی و کچرا ٹوٹی سڑکوں اور علاقہ میں پڑا رہا، شہریوں محمد حسن اقبال، قادر شفیق، نواز انور، جاوید سرور، شیراز شاہد اور زاہد محمود نے اسمال انڈسٹریل اسٹیٹ کی ٹوٹی سڑکوں اور گندگی کی جانب فوری توجہ دی جائے۔



سیالکوٹ (بیورورپورٹ)


 محلہ دار السلام میں کمرے میں انگیٹھی والے چولہے قدرتی گیس لیکج سے ہونے والے دھماکہ میں ایک سالہ بچی ماں اور دادا دادی سمیت شدید زخمی ہوگئے، مالک مکان نذیر کے مطابق بارش کی وجہ سے سردی میں اضافہ کے دوران نعمان کے گھر انگیٹھی والا چولہا جلایا گیا تھا کہ اچانک گیس لیکج سے آگ لگنے سے دھماکہ ہوا جس سے ایک سالہ بیٹی مصال، 28 سالہ بیوی عتیقہ، 58 سالہ والد نذیر علی اور 55 سالہ والدہ مسرت نذیر آگ لگنے سے شدید جھلس گئے، شدید جھلس جانے والی ایک سالہ بچی، والدہ، دادا دادی کو طبی امداد دیتے ہوئے ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے شدید جھلس جانے والے خاندان کو طبی امداد دی، ریسکیو عملہ نے آگ پر قابو پایا۔


سیالکوٹ (بیورورپورٹ) 


کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے شعبہ پیڈز میڈیسن کے سربراہ پروفیسر محمد ہارون حامد کو گورنمنٹ خواجہ صفدر میڈیکل کالج سیالکوٹ کے پرنسپل کا اضافی چارج دیدیا گیا، پروفیسر محمد ہارون حامد کنٹرولر آف امتحانات کنگ ایڈورڈ اور چیف ایگزیکٹو آفیسر میو ہسپتال لاہور تعینات تھے، اس موقع پر کالج اور ہسپتال انتظامیہ کی طرف سے پروفیسر محمد ہارون حامد کو پرنسپل گورنمنٹ خواجہ محمد صفدر میڈیکل کالج سیالکوٹ بننے پر مبارکباد اور گلدستہ پیش کیا، میڈیا پرسن ارسل جلیل بٹ نے بتایا کہ پروفیسر ہارون حامد نے اپنے عہدے کا چارج سنبھالتے ہوئےاپنی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔

hazrat lall shabaz qalandar ke history


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.